چنتامنی:28 /جولائی(محمد اسلم ؍ایس او نیوز)مہادائی ندی سے ملا پر بھاندی کےلئے ریاست کرناٹک کے علاقہ کے لوگوں کو پینے کے پانی کی سہولت کے لئے کلسا بنڈوری نالہ بناکر 7.65ٹی ایم سی پانی حاصل کرنے ریاستی حکومت نے مہادائی ٹریبونل کے آگے عبوری درخواست داخل کی تھی ۔کل ٹریبونل نے اس درخواست کو مسترد کرکے فیصلہ گواکے حق میں کردیا ۔فیصلہ کے آنے کے چند گھنٹوں کے بعد ریاست کی مختلف کنڑا تنظیموں وغیرہ نے کرناٹک بند کا اعلان کیاتھا۔
کل کرناٹک بند کی دی گئی آواز پر چنتامنی تعلقہ کے 20 /سے زائد کنڑا تنظیموںو رعیت سنگھا ہسیرو سینے ودیگر تنظیموں نے آج صبح 6 /بجے سے چنتامنی ٹاون کے پٹرول بنک،سنیما ہال اور شہر کے چاروں طرف موجود ہائی وے روڈوں پر حسب معمول جارہی لاریوں بسوں وغیرہ کو روک کر کنڑا تنظیموں نے احتجاج کیا۔
کرناٹک بند کی اطلاع کل رات ہی ملنے سے چکبالاپور ضلع ڈپٹی کمشنر نے ضلع کے تمام تعلقہ جات کے سرکاری و غیر سرکاری اسکولس اورکالجوں کو چھٹی دینے کا اعلان کردیا تھا ۔اس وجہ سےچنتامنی حلقے کے تمام سرکاری وغیر سرکاری اسکول کالجوں کو تعطیل دے دیا گیا تھا۔
آج صبح کنڑا تنظیموں نے شہر بھر میں گوا حکومت کےخلاف بائک ریلی نکالی جب بائک ریلی شہر کے چیلو روڈ پہنچی تو وہاں موجود پوسٹ آفس کھلی رہنے کی خبر کنڑا تنظیموں کو ملتے ہی کنڑا تنظیمو کے کارکنان نے پوسٹ آفس میں گھس کر توڑ پھوڑ مچانے کی کوشش کی لیکن پولیس کی بروقت آمد سے لوگوں کو سمجھا بجھاکر وہاں سے روانہ کردیا اور پوسٹ آفس کو کروادیا گیا۔
شہر کے چیلور روڈ، کولارروڈ ، گجانہ سرکل ،وغیرہ میں دکانیں کھلیں تھیں، مگر کنڑا تنظیموں کے کارکنان نے دکانوں کو زبردستی بند کرایا ۔ شہر کے کولار روڈ کے متصل پرائیویٹ بسیں حسب معمول دوڑ رہی تھی تو وہاں بھی کنڑا تنظیموں کے کارکنان نے پرائیویٹ بسوں کے ڈرائیوروں پر برس پڑے اور بسوں پر پھتراو کرنے کی بھی کوشش کی گئی ۔
کنڑا تنظیموں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مہادائی ندی ٹریبونل نے ریاستی حکومت کی درخواست کو مسترد کرکےریاست کے عوام کو ٹھیس پہنچایا ہے اس پر ریاست کے عوام خاموش نہیں بٹھیں گے بلکہ ریاست بھر میں احتجاجات کا سلسلہ شروع ہوجائےگا کیونکہ جب تک مہادائی ندی کا پانی کلسابنڈوری نالہ بناکر 7.65 ٹی ایم سی پانی نہیں بہایاجاتا اُس وقت تک کنڑا تنظیمیں گوا حکومت کےخلاف احتجاج کرتے ہی رہنگے ۔
مظاہرین نے کہا کہ پچھلے کئی برسوں سے قحط سالی کے شکار کولار ۔چکبالاپور اضلاع کو مستقل آبپاشی منصوبے کو روبہ عمل لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجات کیا جارہا ہے لیکن حکمراں پارٹی پر اس کا کچھ بھی اثر نہیں پڑرہا ہے ۔عنقریب پھر سے کنڑا تنظمیں دونوں اضلاع کو بند کرے گے ۔اگر حکومت اُس وقت بھی دونوں اضلاع کے عوام کی آواز کو نہیں سنتی ہے تو کرناٹک بند کرنے کا اعلان کیاجائےگا۔
چنتامنی بند کی وجہ سے ڈی۔وائی۔ایس۔پی۔کرشنامورتی کے زیر نگرانی میں شہر بھر میں پولیس کا سخت بندوبست کیا گیا تھا۔اس احتجاج میں رکشناویدیکےکے تعلق صدر مصطفےٰ ،عمران پاشاہ ،چوڈا ریڈی پالیہ ،سمیت کئی کنڑا تنظیموں کے کارکنان احتجاج میںشریک تھے۔